جیا قریشی ۔۔۔ اپنی زلفوں کو پریشان بھی کرسکتی ہوں

اپنی زلفوں کو پریشان بھی کرسکتی ہوں
آپ سے پیار کا پیمان بھی کرسکتی ہوں

آپ کے نام پہ قربان بھی ہوسکتی ہوں
دفعتاََ آپ کو حیران بھی کرسکتی ہوں

اِس محبت کے لئے جان بھی دے سکتی ہوں
اور فدا حسرت و ارمان بھی کرسکتی ہوں

آپ کی یاد کی قندیل جلاسکتی ہوں
دل کا آباد یہ زِندان بھی کرسکتی ہوں

میں تو اے شخص! ترا ساتھ نبھانے کے لئے
وقف یہ جان بھی اور آن بھی کرسکتی ہوں

اے زمانے!ترے آلام اٹھانے کے لئے
خود کو آرام سے ہلکان بھی کرسکتی ہوں

اک ذرا دل ہے جیا ،اس میں توقّف کیسا
دل تو آرام سے میں دان بھی کرسکتی ہوں

Related posts

Leave a Comment